Telephone aur Mobile ka Istemal – Adab Fawaid wa Nuqsanat
ٹیلی فون اور موبائل کا استعمال اس قد رعام ہو چکا ہے کہ یہ ہر گھر ، دکان اور دفتر کی زینت بن گیا ہے اور اگر یہ کہا جاۓ کہ جس کے پاس موبائل کی سہولت یا ٹیلی فون وغیرہ نہ ہو اس کو حسرت دحیرت کی نگاہ سے دیکھا جا تا ہے تو غلط نہ ہوگا ۔ اگر ہم فقط دو دہائیاں قبل کی صورت حال کا جائزہ لیں تو پتہ چلے گا کہ تب(B.S.N.L ) کنکشن حاصل کرنا جان جوکھوں کا کام تھا۔ زمین کے کاغذات پر ڈیمانڈ نوٹس بنوائیں ۔ پھر چالان فارم بھر کر فیس بنک کی تجوری میں ڈالیں اور اس کے بعد انتظار کے عذاب سے دوچار ہیں کہ آ ج عملہ کے ارکان کی جھلک دیکھیں گے کہ کل ان کا دیدار نصیب ہوگا اور پھر خدا خدا کر کے ایک مخصوص ٹیلی فون سیٹ اور تار کا بنڈل لیے چند افراد آن دھمکتے جوضروری کارروائی کے بعد کنکشن لگانے کا احسان عظیم کرتے ہی مٹھائی اور انعام کامثر دہ سنادیتے ۔ گزشتہ چند سالوں سے ٹیلی فون اور موبائل کی دنیا میں ز بر دست انقلاب دیکھنے میں آ یا ہے ۔ پوری دنیا میں موبائل فون کے استعمال میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے اور شاید اس کی بنیادی وجہ ان کمنگ چارجز کا خاتمہ ہے ۔ ایک وقت تھا کہ موبائل نمبر حاصل کرنے کے لیے خطیر رقم بطورایڈ وانس جمع ہوتی تھی ۔ فون سننے کے بعد بھی چار جز ادا کر نا پڑتے تھے اور اکا دکا مسو بائل کہنی لوگوں کوسروسز مہیا کر رہی تھیں لیکن اب موبائل کمپنیوں کا سیلاب امڈ آ یا ہے ۔ ان کمپنیوں نے اپنے گا کیک اور تعارف بڑھانے کے لیے ایک دوسرے سے بڑھ کر ستے اور آ سان پیج فراہم کیے ہیں نہ ایڈوانس رقم ، نہ ان کمنگ چار جز ، کنکشن کی فیس ، نہ بل کا خطرہ اور نہ ہی ضمانت شاید ای ہی پرکشش سہولتوں کی وجہ سے موبائل فون صارفین کی تعداد نیا میں پچپن کروڑ سے بھی تجاوزکر چکی ہے۔
Reviews
There are no reviews yet