Hurmat e Mausiqi
اللہ سبحانہ وتعالی نے انسان کو اپنی عبادت و اطاعت کے لیے پیدا کیا ہے اور اسے انھی احکام کو اختیار کر نے کا حکم دیا ہے جو اللہ تبارک و تعالی اور اس کے رسول حضرت محمد مصطفی ، احمد مجتبی ﷺ نے ارشاد فرماۓ ہیں، اور ان باتوں سے اجتناب کی تاکید کی ہے جن سے اللہ ذو الجلال والاکرام اور اس کے رسول ﷺﷺ نے منع فرمایا ہے بلکہ ہر اس قول وفعل سے بھی بچنے کا حکم دیا ہے جو زندگی کے اصل مقصد سے غافل کر دینے والا ہو، تا کہ بندہ مومن کی زندگی با مقصد زندگی ہو، بے مقصد ، لالینی اور فضول زندگی نہ ہو۔ یہ بات تو نصف النہار کی طرح واضح ہے کہ موسیقی اور آلات موسیقی کو اختیار کرنے ، اسے مقصد حیات بنانے کا حکم نہ اللہ تعالی نے دیا نہ ہی اس کے رسول ﷺ نے ، نہ رسول اللہ ﷺ نے اسے اپنایا نہ ہی صحابہ کرام جانا نے ۔ نبی کریم ﷺ کی حیات طیبہ ایک کھلی کتاب ہے مگر کہیں یہ ثابت نہیں کہ آپ ﷺ نے یا صحابہ کرام بنا نے محفل موسیقی سجائی ہو اور اس کے فن کاروں کی تحسین فرمائی ہو، ڈھول ، طبلہ، سارنگی ، ستار، بربط طنبور، مزمار وغیرہ سے جشن موسیقی منایا ہو۔ جو اسلام لغو اور بے مقصد کام کرنے کی اجازت نہیں دیتا اس میں موسیقی کے جواز کا تصور بجاۓ خودانتہائی لغو بات ہے۔
Reviews
There are no reviews yet