Islam ka Nizam Akhlaq wa Adab Urdu (اسلام کا نظام اخلاق وادب)
“بعض لوگ انبیاء اور صلحاء کا ادب واحترام تو کرتے ہیں ، اور زبان سے کوئی ایسا لفظ نہیں نکالتے جس سے ان کی عزت و احترام میں کوئی فرق آۓ لیکن اللہ عزوجل کے بارے میں ان کی زبانیں محتاط نہیں ہوتیں ۔ کتاب وسنت کی روشنی میں دیکھتے ہیں کہ ہمیں آداب بارگاہ الہی کے کیا سلیقے سکھاۓ گئے ہیں؟
خضر علی کا ادب واحترام دیکھئے جب سمندر میں کام کرنے والے مساکین کی کشتی کو وأما السفينة فكانت لمسكين يعملون في البحر فأردت أن أعيبها وكان وراءهم ميك تأخذكل سفينة غضبان» (الكهف: ۷۹) ”میں نے چاہا کہ اس کوعیب دار کر دوں ۔‘‘ جب یتیم بچے کا باپ جو کہ ولی اللہ تھا ان کی گرتی ہوئی دیوار بنا کر ان کا خزانہ محفوظ کیا
توڑا تو کہا:
جب یتیم بچے کا باپ جو کہ ولی اللہ تھا ان کی گرتی ہوئی دیوار بنا کر ان کا خزانہ محفوظ کیا
(الكهف : ۷۹)
جب یتیم بچے کا باپ جو کہ ولی اللہ تھا ان کی گرتی ہوئی دیوار بنا کر ان کا خزانہ محفوظ کیا
تو یوں کہا:
تیرے رب نے چاہا””
(الكهف : ۸۲)
۔ حقیقت میں ادب اور بندگی کا تقاضا یہ ہے کہ ہر عیب اور نقص اپنی طرف منسوب کر میں ، اور اپنے دامن کے داغوں کا ذمہ دار اپنے آپ کو ٹھہرائیں ، اور تمام اچھائیاں ، بھلائیاں ، کامیابیاں ،فتوحات اور انعامات اللہ تعالی کی طرف منسوب کر یں ۔
ابراہیم علینا کو دیکھئے کہ بارگاہ الہی میں کس قد رمودب تھے۔
Reviews
There are no reviews yet