Tauba wa Taqwa Asbab o Wasail Aur Samrat
انسان کا لفظی معنی’ خطا کار‘ ہے۔ اس کی پیدائش کے ساتھ ہی خطاؤں کا سلسلہ بھی شروع ہوا ، جو کہ انسان کے لیے گھاٹے اور خسارے کا موجب ہے، جس کا ذکر اللہ تعالی نے متعدد آیات قرآنی میں کیا ہے۔ اس سلسلے کے ساتھ ساتھ اللہ رب العزت نے اس پر ایک خاص انعام کیا ، جس کے ذریعے سے وہ اس گھانے اور خسارے کو’ قرب الہی‘ میں بدل سکتا
ہے، اور وہ ہے ” توبۃ النصوح “ یعنی پکی تو بہ۔ گناہ کرنا ایک قبیح فعل ہے مگر گناہ پر اصرار وتکرار اور اس کے درست ہونے کی بحث کرنا گناہ کو کئی گنا بڑھاوا دیتا ہے اور انسان کے عظیم کھانے اور خسارے کا سبب بن جاتا ہے۔ شیطان گناہ کو مزین کر کے اس کے سامنے پیش کرتا ہے ، چونکہ انسان گناہوں کا پتلا ہے اور ازل سے ہی خطا کار ہے تو وہ شیطان کے بہکاوے میں آ کر گناہ کر بیٹھتا ہے، ایسی صورت حال میں اگر توبہ کر لی جاۓ تو اللہ تعالی گناہوں کو نیکیوں میں بدل دیتا ہے ۔
Reviews
There are no reviews yet