Syedna Umar bin Abdul Aziz Shakhsiyat Aur Karname
اسلامی تاریخ میں سیدنا عمر بن عبدالعزیز رحمہ اللہ (681-720 ء) کی شخصیت اپنا خاص اور امتیازی مقام رکھتی ہے ۔اہل سنت کے بیشتر مورخین اورمصنفین انھیں عمر ثانی کا خطاب دیتے ہیں ۔انھوں نے جس دور میں زمام حکومت اپنے ہاتھ میں لی ، وہ دور اس لحاظ سے بڑاہنگامی تھا کہ اس میں حکومت کے کئی شعبوں میں بڑی تیزی سے ایسی تبدیلیاں آرہی تھیں جن کو بروقت صیح رخ دینا ضروری تھا ، اسی طرح عدل ومساوات کے جن تقاضوں کو گزشتہ اموی حکومتوں میں نظر انداز کیا جار ہا تھا ، ان کو پورا کر نا وقت کی سخت ضرورت تھی۔ اللہ نے انھیں کئی ایک پہلووں سے اپنے دین کی خدمت کا شرف بخشا اور تاریخ شاہد ہے کہ ان کی تجد یدی اصلاحات کامیاب رہیں اور عوام کو ان سے سکون میسر آیا۔ سید نا عمر بن عبدالعزیز رحمہ اللہ کی شخصیت اور خدمات پر یوں تو بہت سی کتابی کھی گئی ہیں لیکن کسی ایک میں بھی تفصیل سے ان کی تجد یدی اصلاحات کا تجز ینہیں کیا گیا ہے جب کہ ان کا اصل کا نامہ زندگی یہی ہے کہ اپنی مختصر مدت حکومت میں انھوں نے خلفاۓ راشدین کے ادوار حکومت کو واپس لانے کی کوشش کی تھی اور جہاں جہاں خرابیاں در آئی تھیں ، ان کو دور کر نے کا سلسلہ شروع کیا تھا۔ کئی ایک خوبیوں سے آراستہ جو کتاب ہم قارئین کی خدمت میں پیش کرر ہے ہیں وو لیبیا کے مشہور مصنف ڈاکٹر علی محمد صلابی کی ہے۔
Reviews
There are no reviews yet