Barre Sagheer Me Ahle Hadith Ki Sarguzasht
اللہ تعالی نے قرآن وسنت کی شکل میں دین اسلام کو قیامت تک کے لیے محفوظ فرما کر معیار ہدایت مقرر کر دیا ہے اور قرآن وسنت کے احکام میں اتنی وسعت رکھی ہے کہ یہ تا قیامت پیش آنے والے مسائل میں امت مسلمہ کی رہنمائی کر سکیں یہی وجہ ہے کہ قرآن وسنت کی روشنی میں پیش آمدہ مسائل کے حل کے لیے اجتہاد کا دروزاہ قیامت تک کے لیے کھلا رکھا گیا ہے ۔
اجتہاد کا مقصد قرآن وسنت کے صریح احکام میں ردو بدل کر انہیں بلکہ حالات کی تبدیلی سے پیدا ہونے والے نت نئے مسائل کا قرآن وسنت کے نصوص کی روشنی میں حل پیش کرتا ہے اور امر واقعہ یہ ہے کہ ہر دور میں بیسیوں ایسے نئے مسائل پیدا ہوۓ جو عہد نبوی م یعنی نزول وحی کے دور میں سامنے نہیں آئے تھے مثا عہد نبوی ﷺ سے متصل بعد عہد صحابہ ہی میں کئی ایک نئے مسائل پیدا ہو گئے اور صحابہ کرام میں نے قرآن و سنت کی روشنی میں از روئے اجتہاد ان کا حل فرمایا ۔ اسی طرح بعد میں تابعین ع تابعین محدثین وفقہا کے ادوار میں بھی ایسے مسائل پیدا ہوتے رہے جن کا وجود پہلے نہ تھا اور ہر دور میں فاضل وا کا براہل علم قرآن وسنت کی روشنی میں ان کامل پیش فرماتے رہے جس کے نتیجہ میں کتب فقہ کا عظیم سرمانی وجود میں آیا۔
Reviews
There are no reviews yet